Skip to main content

Posts

Showing posts from February, 2018

اٹھارھویں مجلس حضرت علی اکبرؑ ہم شبیہ پیغمبرؑ کی شہادت کے حالات

بسم اللہ الرحمنٰ الرحیم اٹھارھویں مجلس حضرت علی اکبرؑ ہم شبیہ پیغمبرؑ کی شہادت کے حالات  گر چہ  غم سب اقربا کا شاق ہے انسان پر غم میں پر اولاد کے ہوتا ہے صدمہ جان پر راویان اخبار غم اندوز وحاکیان حکایت جانسوز اس طرح روایت کرتے ہیں کہ کسی نے کسی صاحب عقل وفراست سے  پوچھا، کہ ہر متنفس پر تمام عزیز واقربا کے  مقابلہ اولاد کا غم بہت جانکاہ ہوتا ہے۔ اس کا کیا سبب ہے۔ اس نے کہا کہ جسم انسانی میں دل وچشم اعضائے رئیسہ ہیں۔اس طرح عزیز واقارب میں فرزند۔ لخت جگر، اور نور نظر مشہور ہے۔اسی وجہ سے یہ غم سب سے زیادہ ہے۔کہ آدمی اس غم کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ بیت۔ فی الحقیقت آدمی کو ہے بڑی نعمت پسر روشنی چشم ہے آرام وجان لخت جگر واقی غم اولاد ایسا ہی ہے۔ چنانچہ روایت میں ہے کہ جنگ احد میں جب حضرت امیر حمزہ  عم بزرگوار رسو     لؑ  کبار شہید ہوئے اور قاتل نے جگر آپ کا چاک کیا تو اس وقت کلیجہ میں کئی داغ نظر آئے۔جناب رسول مقبول سے کسی نے ان داغوں کے متعلق پوچھا،تو آپ نے فرمایا کہ یہ داغہائے اولاد ہیں۔جیسے جیسے حمزہؑ کے لڑکے مرتے گئے، کلیجے میں داغ پڑت...

سولہویں مجلس جناب قاسم علیہ سلام کی شہادت

سولہویں مجلس جناب قاسم علیہ سلام کی شہادت کیا جلد اجل آگئی اس رشک قمر کو نوشاہ بنے شب کو ہوئے قتل سحر کو راویان اخبار بصد درد والم حال شہادت حضرت قاسمؑ اس طرح تحریر کرتے ہیں۔کہ جناب امام حسینؑ نے حضرت زینب ؑ کےفرزندوں کی شہادت سے کمال رنجیدہ ومحزون ہو کر بصد یاس آسمان کی جانب نگاہ کی  اور ایک آہ سرد دل پر درد سے کھینچی۔بیت سچ ہے کہ ایسے صدموں سے کیا دل کو کل پڑے پتھر کا دل بھی ہو تو کلیجہ نکل پڑے مگر اللہ رے صبر جناب زینبؑ  کہ صاحب زادوں کی شہادت  کی خبر سے حرم محترم میں تو ایک غلغلہ شیون وبکا کا برپا تھا۔اور آپ فرماتی تھیں کہ اے بیبیوں کیوں روتی ہو۔مجھ کو سجدہ شکر ادا کرنے دو کہ بیت  دنیا میں نام رہ گیا با آبرو ہوئے دونوں علیؑ وفاطمہؑ سے سر خرو ہوئے مگر اس وقت جناب قاسم کی مادر کا عجب حال تھا۔سر جھکائے ہوئے بیٹھی تھیں۔اور آنکھوں سے آنسووں کی نہریں جاری تھیں۔اور دل ہی دل میں کہہ رہی تھیں کہ زینبؑ نے اپنے دونوں لال اور زوجہ مسلم نے اپنے نو نہال امامؑ مظلوم پر نثار کیے۔مگر نہیں معلوم میری تقدیر میں کیا لکھا ہے۔کہ قاسم ؑ جرار نے اب تک ارادہ نبردگاہ نہیں کیا۔ نظم...

پندرھویں مجلس حضرت زینبؑ کے فرزندوں کی شہادت

پندرھویں مجلس:حضرت زینبؑ کے فرزندوں کی شہادت  زینبؑ نے حق الفت سرور ادا کیے دو لعل ایک مرتبہ شاہ پر فدا کیے درد والم کی حکایت کرنے والے اور باغ مرتضوی کے نو نہالوں کی شہادت کی روایت کرنے والے یوں تحریر فرماتے ہیں کہ ابھی جناب زینبؑ کے صاحبزادوں کا وجود ذی جود عالم شہود میں نہیں آیا تھا کہ حضرت زینبؑ نے ان صاحب زادوں کو اپنے بھائی پر فدا کرنے کا مصمم ارادہ کر لیا تھا۔ روایت ہے کہ ایک روز جناب رسول خدا  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں رونق افروز تھے کہ ناگاہ جناب اسد اللہ الغالب علی ابن ابی طالب تشریف لائے۔ حسنینؑ  آپ کے ہمراہ تھے۔ چنانچہ نظم  نانا کا جو دیدار مبارک نظر آیا تسلیم کو سر ننھا سا دونوں نے جھکایا ناناؑ نے انہیں بغلوں کا قرآن بنایا لپٹا کے گلے زانووں پر اپنے بٹھایا بوسے کے لیے دونوں کا حلقوم ودہاں تھا اک زہر کا اک برش خنجر کا نشاں تھا ناگاہ حضرت جبرائیل نازل ہوئے اور عرض کی یا رسول اللہ آپ کو یہ نواسے بہت پیارے ہیں۔ ارشاد فرمایا کہ اے جبرائیل جائے انصاف ہے کہ میں کیوں ان کو اپنا دل وجگر نہ سمجھوں۔کیونکہ ان کا گوشت وخون میر...

باب نمبر 14 چودھویں مجلس

باب نمبر 14 چودھویں مجلس بہتر رفقائے امامؑ اور اٹھارہ بنی  فاطمہؑ کی شہادت کا تذکرہ ا ور ان کےاسمائے گرامی کل فوج میں مولا کے یہی مہ لقا تھے اٹھارہ عزیز اور بہتر رفقا تھے راویان وفاداران وجان نثاران سید ابرار تحریر کرتے ہیں۔ کہ جناب قدس الہیٰ فرماتا ہے کہ اے گروہ مومنین یاری اور نصرت کرو تم خدا اور دین برحق کی جیسا کہ حضرت عیسیٰ ابن مریم نے اپنے حواریوں سے  فرمایا کہ کون ہے تم میں سے کہ یاری اور نصرت کرے دین خدا کی،اور انہوں نے جواب نہ دیا۔تب ایمان لایا ایک گروہ بنی اسرائیل سے اور ایک گروہ منحرف ہوا۔اور بقدرت خدا گروہ دین دار فرقہ گمراہ پر غالب ہوا۔لہذا ہر گروہ پر لازم ہے کہ دین خدا پر ثابت قدم رہے۔جو ہم کو ہمارے رسول برحق نے دکھایا ہے۔اور شیطان کے مکر وفریب سے پرہیز کرے،تاکہ وہ ہمارے نفسوں پر مسلط نہ ہو۔چنانچہ خیال کیجے کہ مجاہدین نے کس کس طرح جناب رسول خدا اور علی مرتضےٰ کی کس کس طرح نصرت وجانثاری کی ہے۔ اور کیسی کیسی لڑائی جنگ احد وصفین وحنین میں لڑے ہیں۔جن کے ذکر سے کتابیں مالا مال ہیں۔مگر جیسے یاور وانصار امام حسینؑ کے تھے۔ ایسے اصحاب باوفا کسی نبی ؑ ،پیغمبر اور امام ...

Zaiqa Matam urdu Book chepter 01

Zaiqa Matam urdu Book chepter 01 پہلی مجلس بسم اللہ الرحمن الرحیم نام خدا تو ہو چکا  پیشانی پر رقم حمد خدا کے لکھنے کو لیتا ہوں اب قلم روز ازل نور سے انبیا علیہم السلام کی پیدائش اور حسینؑ مظلوم کا بار شہادت اٹھانا ثابت قدم ایسا کوئی زنہار نہ ہو گا شبیرؑ سا تو صادق الاقرار نہ ہوگا دل میں ہے حمد خالق کون ومکاں کروں پڑھ کر درود نعت رسول زماں کروں وصف علیؑ وفاطمہؑ ورد زباں کروں وجہ حسن سے مدح حسن کچھ بیاں کروں پھر آرزو ثنائے شہ بے کفن کی ہے اس ایک تن کی مدح ثنا پنجتن کی ہے مومنین آگاہ ہوں کہ شہید کربلا کی مدح وثنا بے انتہا ہے۔جس کے تصور سے عقل انسانی تو ایک طرف تمام ملائک  اورنبی ومرسل حیران ہیں۔ اس جناب کی عظمت وجلالت اس درجہ کمال پر ہے۔جس کا ا حاطہ تحریر وتقریر سے باہر ہے۔چنانچہ اس جناب کے فضائل کا شمہ عرض کرتی ہوں۔کہ جس وقت خالق کون ومکاں کو اپنی قدرت کاملہ سے بنی آدم کی خلقت منظور ہوئی۔تمام انبیا واولیا کی ارواح طیبہ کو جو عالم نور میں موجود تھیں، جمع کیا اور سب کی قوت برداشت کے لحاظ سے مصائب بھی پیش کیے۔ نظم سب نے بقدر حوصلہ منظور کی بلا ...