Skip to main content

Posts

Showing posts from June, 2018

تینتسویں مجلس اہل بیت رسولؑ کا زندان میں قید ہونااور وہاں مع اپنی دختر کے ہند کا آنا

﷽ تینتسویں مجلس اہل بیت رسولؑ  کا زندان میں قید ہونااور وہاں مع اپنی دختر کے ہند کا آنا  افسوس اہل بیت کہاں وہ مکاں کہاں اجڑی ہوئی زمین کہاں آسمان کہاں اے مومنین: جناب حوا  زوجہ حضرت آدمؑ اور آسیہ زن فرعون،اور حضرت مریم مادر حضرت عیسیٰ ؑ اور جناب ہاجرہ وجناب خدیجۃ الکبریٰ زوجہ جناب رسولؑ خدا کی قدر ومنزلت اگر چہ تمام عورتوں سےبہت بلند اور زیادہ تھی۔لیکن جو عظمت وشرف جناب فاطمہ زہراؑ نے پایا۔ کسی بی بی  کو حاصل نہیں  ہوا۔آپ تمام عالمین کی عورتوں کی سردار ہیں۔اور جناب فاطمہؑ زہرا کے بعد جو مرتبہ جناب زینبؑ کا ہے،وہ کسی بی بی کو نصیب نہیں ہوا۔ نظم  کیا مرتبہ بنت رسولؑ دوسرا  ہے خاتون جناں جن کو لقب حق سے ملا ہے بلقیس وخدیجہؑ سے شرف ان کا سوا ہے عصمت جسے کہتے ہیں وہ زینبؑ کی ردا ہے زہراؑ سے بزرگی میں برابر نہیں کوئی ڈھکتے ہیں گناہ جس سے وہ چادر انہی کی ہے ماں سیدہ پاک ہے خاتون معظم وہ زینت کونین یہ تاج سر عالم آدم سے علیؑ پہلے یہ حوا سے مقدم قرآن رسالت میں ہیں یہ سورۃ مریم عصمت کا ادھر سر ہے قدم جس طرف ان کا محبو...

بتیسویں مجلس ہند کی ولادت کا حال،اور اس کا امام حسین علیہ السلام سے عقد،

بتیسویں مجلس ہند کی ولادت کا حال،اور اس کا امام حسین علیہ السلام سے عقد،پھرآپ کا طلاق دینا،اور دربار شام میں ہند کا آنا اور امام مظلومؑ کی ماتم داری  ہے ذکر وفاداری ہند جگر فگار مقبول خدا عاشق شہنشاہ ابرار محرران حکایات درد والم واخبار نویسان حالات اہل حرم ہند کی ولادت کا حال صفحہ قرطاس پر قلم اعجاز سے اس طرح تحریر کرتے ہیں۔کہ جناب رسولؑ خدا کے زمانے میں ایک شخص عبداللہ عامر تھا،وہ مدینہ کے اطراف میں کسی قریہ میں رہتا تھا۔لیکن اس کی گلزار حیات میں نخل تمنا بار آور نہ ہوتا تھا۔اس واسطے اکثر پژمردہ اور غمگین زندگی گزارتا تھا۔آخر رفتہ رفتہ اعجاز سید المرسلینؑ کی شہرت اس کے کانوں تک پہنچی۔آپؑ کے کمالات سن کر وہ اپنے مسکن سے روانہ ہوا۔اور اس نبیؑ اکرم کی خدمت بابرکت میں حاضر ہوا۔جس کا فیض عام دور ونزدیک مشہور تھا۔اول دولت اسلام سے مشرف ہوا۔ پھر اپنا دلی مقصد یوں بیان کیا کہ نظم  فرمائیں دعا بندے کے حق میں یہ خدا سے اولاد عطا مجھ کو کرے فضل وعطا سے ممتاز ہو وہ تربیت خیر الورا سے لے درس فصاحت کا رسولؑ دوسرا سے پیری میں پڑھوں صاف سبق علم وہنر کا طالب ہوں میں عینک کے عوض نور نظر ک...

اکتیسویں مجلس بازار شام میں پھر دربار یزید میں اہل بیت اطہار کا پہنچنا

﷽ اکتیسویں مجلس بازار شام میں پھر دربار یزید میں اہل بیت اطہار کا پہنچنا دربار میں یزید کے جاتے ہیں اہل بیت بالوں سے ہائے منہ کو چھپاتے ہیں اہل بیت  کاتبان دفتر مصیبت در اقمان مکتوبات  صعوبت میں ایک حدیث کا ترجمہ اس طرح فرماتے ہیں کہ حضرات پنجتن  علیھم السلام کی عزت اور مرتبہ کے برابر کسی پیغمبر اور نبیؑ کا عز ووقار نہیں۔جو فضل وشرف جناب رسولؑ خدا پیغمبرؑ ہدا کو حاصل ہیں۔ان میں سے ایک ادنیٰ درجہ معراج کا ہے۔دوسرے آپؑ خاتم المرسلین ہیں۔آپ کے بعد کوئی پیغمبر نہیں،آپ کے واسطے قرآن مجید آیا،جو تمام کتب آسمانی کا ناسخ ہے۔وہ  خود تا قیامت منسوخ نہیں ہوگا۔چنانچہ ایک مرتبہ نبیؑ کریم مسجد میں رونق افروز تھے۔کہ آپ نے درگاہ خدا میں پے در پے پانچ سجدے ادا فرمائے۔اس وقت حاضرین نے دست بستہ سجدوں کا سبب دریافت کیا،تو آپؑ نے فرمایا کہ اس وقت جبرئیل پیک رب جلیل میرے پاس آئے اور فرمایا،کہ خدائے پاک ارشاد فرماتا ہے کہ یا نبیؑ ہم زوج بتولؑ یعنی علیؑ کو بہت  دوست رکھتے ہیں۔ نظم  اول اسی نوید پہ سر میں نے خم کیا پھر اٹھتے اٹھتے مژدہ یہ جبرئیلؑ نے دیا اب آپؑ سے خطاب یہ ...

تیسویں مجلس ایک یہودیہ کا ایمان لانا اور تنور میں جل کر زندہ ہونا

﷽ تیسویں مجلس ایک یہودیہ کا ایمان لانا اور تنور میں جل کر زندہ ہونا اور سر امامؑ کا خانہ خولی میں تنور کے اندر رکھا جانا چھوٹے بڑے جانتے ہیں مصرف تنور کا خولی نے اس میں سر رکھا خالق کے نور کا راویان جگر سوز اور ناقلان حکایت  غم اندوز اس طرح تحریر کرتے ہیں۔کہ کوئی بندہ خدا کیسا ہی عاصی وگنہگار اور کسی مذہب وملت کا ہو۔جس کو عشق دلی حسینؑ ابن علیؑ سے ہوگا۔بتصدق اس شہید کے امید ہے کہ خداوند کریم اس کو اپنے تفضلات بے غایات سے بخش دے گا۔ چنانچہ نظم  راوی عقیق لب سے یہ کرتا ہے اب بیان شہر یمن میں ایک یہودی کا تھا مکان یوں شعلہ ور تھا بغض علیؑ دل میں ہر زمان آتش درون سنگ ہو جس طرح سے نہاں خیل یہود میں تو ذوی الاقتدار تھا لیکن ابوترابؑ سے دل میں غبار تھا زوجہ ملی تھی اس کو عجب نیک وپارسا سو جان سے امامؑ دو عالم پہ تھی فدا دنیا میں جس طرح زن فرعون،آسیہ وہ فے المثل یزید تھا یہ ہند باوفا وہ دشمن علیؑ یہ کنیز بتول تھی وہ نار تھا یہ نور وہ کانٹا یہ پھول تھی  چنانچہ جناب سیدؑ الشہدا  شہیدؑ کربلا سے اس زن یہودیہ کی محبت کا حال اس طرح لکھا ہے،کہ اس کو صحبت شوہر ایسی ناگوار تھی،جیسے...